شعبہ بچوں کا ادب دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد کو فعال بنانے کیلئے ادیب کردار ادا کریں:ندیم اختر

افتخار کھوکھر کی ریٹائرمنٹ کے بعد شعبہ کے وسائل کو ادب اطفال کی ترویج کے لیے بروئے کار نہیں لایا جارہا
ملتان (عاطر شاہین سے ) موجودہ دور میں جہاں بچوں کے ادب کی سمتوں کا تعین ہو رہا ہے ۔ وہاں تنظیم سازی اور تقاریب کے مقاصد حاصل کرنے کی صلاحیتوں میں کمی نظر آرہی ہے ۔ ایسی صورتحال میں حکومتی سطح پر ان کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ دور میں ہونے والی ادبی سرگرمیوں کے مثبت اثرات سامنے آسکیں ۔ اس سلسلے میں اکادمی ادبیات پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار کاروان ادب اطفال پاکستان کے صدر ندیم اختر ٹیلیفونک سوال کے جواب میں کیا ۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر محمد افتخار کھوکھر کی نگرانی میں قائم ہونے والے ادارے شعبہ بچوں کا ادب دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد کو فعال بنانے کیلئے ادیبوں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا ۔ ڈاکٹر محمد افتخار کھوکھر کی ریٹائرڈمنٹ کے بعد شعبہ کے وسائل کو ادب اطفال کی ترویج کے لیے بروئے کار نہیں لایا جارہا ہے اس کی بڑی وجہ شعبہ میں غیر متعلقہ افراد کا چناؤ ہے ۔ دعوۃ اکیڈمی کو فوری طور پر اس سلسلے میں اولین بنیادوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے ہی نیشنل بک فاؤنڈیشن کے شعبہ ادب اطفال خصوصا سالانہ مقابلہ جات جو کہ حکومتی فنڈ کی عدم دستیابی کی بناپر ختم ہو چکے ہیں ۔ اس سلسلے میں مشیر عرفان صدیقی ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے فوری طور پر حکومت کے ایما پر نیشنل بک فاؤنڈیشن کے مقابلہ جات کے فنڈز دوبارہ سے بحال کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ادیبوں کے وفد بھی اپنا نمایاں کردار ادا کریں اور ان اداروں سے مل کر اپنی بات پہنچائیں تاکہ بروقت یہ ادارے ادب اطفال کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنا نمایاں کرادا کرسکیں ۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.



This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.