ماہنامہ ساتھی ’بھول نمبر‘ کی اشاعت،ملک بھر میں بچوں کے ادب کا منفرد اعزاز

جدیداردو ادب میں بچوں کی رنگ برنگ سرگرمیوں اور معصوم لغزشوں پر قلم آرائی کی مثالیں بہت کم ہیں: مدیر
کراچی(اعظم طارق کوہستانی):پاک و ہند میں بچوں کے مقبول ترین رسالے ماہنامہ ساتھی کا ’بھول نمبر‘ بارے اپنے تاثرات میں ماہنامہ ساتھی کے مُدیر محمد طارق خان نے کہا کہ بچوں کی نفسیاتی بلوغت کو اردو ادب میں کم ہی بحث میں لایا گیا ہے اور بچپن جیسے سنہری عہد کی رنگ برنگ سرگرمیوں اور معصوم لغزشوں پر قلم آرائی کی مثالیں ڈھونڈنا مشکل ہے جسکی کمی پوری کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہنامہ ساتھی بچوں میں انتہائی مثبت و صحت مند رویے کو ہر طور پروان چڑھانے میں ایک مرکزی کردار اد ا کررہا ہے جسکی جتنی پزیرائی کی جائے کم ہے ۔ ماہنامہ ساتھی کے’بھول نمبر‘ مئی2017میں دلچسپی سے بھر پور کہانیوں و بے شمار معلوماتی مضامین شامل کیے گئے جن میں بھول ہی تو ہے، بھولنا ! بھول جائیے، قاتل بھول، مرض بھول، وہ بھول گئے تھے، میں کچھ نہیں بھولتا، بھلکڑ بنا مہمان، سوتیلی بھول، بھول و بہار، سب سے بڑی بھول، بھولا ہوا راستہ اور بھلکڑ ہمارے عہد کے قابلِ ذکر ہیں۔ اپنی نوعیت کے اس منفرد ادبی شاہکار میں بچوں کے ادب سے منسلک مُلک کے نامور و ابھرتے ہوئے ادیبوں، مضمون نگاروں و شعرا کی تخلیقات خصوصی طور پر شامل کی گئی ہیں جن میں اطہر علی ہاشمی، ، افق دہلوی،سیما صدیقی،اجمل سراج، ابنِ بہروز، عمران شمشاد، احمد عدنان طارق، زیبان خان، فیصل مراد، فائزہ حمزہ، ڈاکٹر عمران مشتاق، محمد الیاس نواز، گل رعنا، نذیر انبالوی، ماہم جاوید، عظمیٰ ابونصر صدیقی، بینا صدیقی و دیگر ابھرتے ہوئے نام شامل ہیں۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.



This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.