اہل قلم کے درمیان نفرتیں ۔۔ کیوں ؟ : لکھاری کا سروے

ملتان(لکھاری آن لائن) لکھاری نے ادبی صحافت میں پہلی بار اس بات کو ایک پلیٹ فارم پر کھلے الفاظ میں پیش کیا کہ اہل قلم کے درمیان نفرتیں جو ایک حقیقت ہیں ایسا کیوں ہے ۔ اس سلسلے میں کئے گئے سروے کے مطابق جہاں بہت سی نئی چیزیں سامنے آئیں وہاں پر کچھ لکھاریوں نے اپنے دل کی بھڑاس بھی خوب نکالی ۔ خواجہ مظہر صدیقی نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ محبتوں کے چراغ جلائیں۔ عبد الرشیدفاروقی کے مطابق کیوں بہت خطرناک لفظ ہے ۔ علی عمران ممتاز کے مطابق جب تک لکھاریوں کا دوسرا روپ نہیں ختم ہو گا ایسا ہوتا رہے گا اور لکھاری بہت پیارکا درس دیتے ہیں مگر اپنے دل میں بات رکھ کر دوسروں کو اگنور کرتے ہیں۔باقی سچ تو آپ جانتے ہیں۔الحاج نجمی کے مطابق اس کی وجہ صرف ایک ہی بات ہے کہ لکھاری دوست اپنی بات دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں اوراختلاف رائے کو دشمنی کا درجہ دیتے ہیں جس کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ طارق جاوید کے مطابق اہل قلم کو ہر قسم کی تنگ نظری ، فرقہ واریت، تعصب اور گروپ بندی سے پاک ہو نا چاہیے ۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اکثریت لکھاری ان معاملات اور اخلاقیات سے کوسوں دور ہوتے ہیں۔ ہمارے کچھ لکھاری اپنے آپ کو اعلیٰ پائے کا لکھاری سمجھتے ہیں اوردوسروں کو کسی قابل ہی نہیں سمجھتے ہیں۔ محمد علی کے مطابق کچھ لوگ لکھاریوں کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرتے ہیں اور پھر پھینک دیتے ہیں۔ جو بہت تکلیف دہ امر ہے ۔ندیم اختر کے مطابق ہمیں اس بات کو زیر بحث نہیں لانا چاہیے ۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.



This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.