لکھاری کیرئیرکونسلر

لکھاری سیریز کی طرف سے لکھاری کیرئیر کونسلنگ ایک اور منفرد قدم ہے ۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ ہمارے ہاں نوجوان اس چیز سے بہرہ ور نہیں ہوتے ہیں کہ وہ کس چیز یا کس مضمون کی تعلیم حاصل کریں اور کس میدان میں انہیں اچھی نوکری مل سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ملک میں ہنر مند اور قابل نوجوانوں کی شدید کمی ہے ۔اس لئے لکھاری کا یہ سلسلہ ہمارے لکھاری اور پڑھنے والوں دونوں کیلئے مشعل راہ ثابت ہو گا۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے ہم ملک کے مایہ ناز ، ہنر مند اور قابل افراد کی تجاویز اور ان کی آراء کو اس کا حصہ بنائیں ۔ اس بار بچوں کے ایک لکھاری کیمیکل انجینئر یاسر ادیب اپنے تجربات سے نوجوانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

تعلیم نے بلا شبہ انسان کوہر دور میں کامیابی سے ہمکنا ر کیا ہے اسی کی بدولت بڑے بڑے نامور سائنسدانوں نے ایجا دات سے دنیا میں تعلم اور سائنس کے شعبہ میں ایک انقلاب برپا کردیا تعلیم کا حصول جتنا ضروری ہے اسی طرح اس کا درست انتخاب بھی بہت ضروری ہے آج کے اس تیز رفتار ترقی کرتے وقت اور ٹیکنا لوجی کے نت نئے استعمال نے زندگی کے تمام پہلوؤں پر اثر انداز ہے تعلیم ہی ہمیں وقت کی تیزی کے ہمنوا بنا سکتی ہے۔

اس وقت پاکستان کے نظام تعلیم میں پڑھنے والے زیادہ تر بچے اور نوجوان نسل صرف بھیڑ چال پر ہی اپنے تعلیمی کیرئیر کا انتخاب کر لیتے ہیں جس کا ان کو بہت نقصان عدم دلچسپی کی وجہ سے ہوتاہے۔اگر آپ اپنے تعلیمی کیرئیر کا انتخاب سمجھ بو جھ کے ساتھ کرتے ہیں تو کوئی شک نہیں کے آپ اس میدان میں نا قابل شکست ہوں گے یہی نہیں بلکہ اس میں آپ کا علم اور ریسرچ اس قدر خود بخود بڑھ جائے گا اس لیے میں چند ایسی باتیں بتاؤں گاجوo-level ‘میٹرک اور’F.Sc A-level کے طالب علم ایسی کنفیوژن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
دوستو!کسی بھی نان پروفیشنل سے مشورہ مت کریں اور اگر ان کی باتیں سنیں گے تو آپ آگے نہیں بڑھ نہیں سکتے خدارا بھیڑ چال سے بچیں جس نے ہمارے نظام تعلیم کو تباہ کر دیا ہے اگر کوئی کسی فیلڈ میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اس کا ہر گز مطلب نہیں کہ باقی فیلڈ ناکارہ ہیں۔

چند حقائق اور ان کے جوابات

1: مالی حالت دیکھ کر پہلے اپنے تعلیمی سفر کا انتخاب کر لیں لیکن اگر آپ ہونہار طالب علم ہیں تو آپ کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا آپ میٹرک سے پی ایچ ڈی تک مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں میٹرک کاوالوں کے لیے پاکستان سائنس فاؤنڈیشن نے سکالرشپ کا انتظام کیا ہے جس میں کامیاب ہونے والے طلباء اپنی انٹر کی تعلیم مفت حاصل کر سکیں گے ساتھ میں وظیفہ بھی ۔نیشنل سٹم کیر ئر پلان اس مو قع کو بھی ہاتھ سے مت جا نے دیں بنیا دی طور پر یہ ایک مقابلے کا امتحان ہوتا ہے جس میں کامیاب ہونے والے طلباء پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے دنیا کے دوسرے ممالک کے طلباء سے سائنس سبجیکٹ میں مقابلہ کرتے ہیں۔اس میں کامیاب ہونے والے طلباء کو PIEAS یونیورسٹی بغیر کسی انٹری ٹیسٹ کے اپنے کسی بھی بی ایس پروگرام میں داخلہ دے دیتی ہے۔
LUMSیونیورسٹی کاNOP پروگرام جو ایک بہترین سکالرشپ پروگرام ہے یہ خاص ان طلباء کے لیے ہیں جو غریب ہیں یہ انٹرکے طلباء کے لیے بہترین موقع ہے مارچ میں اس کی آخری تاریخ ہوتی ہے۔
جن پروگرامز کا ذکر کیا گیا ہے یہ دسمبر اور جنوری میں ان کی ایڈ اخبارات میں آجاتی ہے۔
2: جو طلباء پری انجینئرنگ کر رہے ہیں وہ یہ اکثر یہ سمجھتے ہیں
کہ اگر ان کے 800 سے کم نمبرز آگئے تو وہ انجینئر نہیں بن سکتے ایسا بالکل نہیں ہے آپ بھی انجینئر بن سکتے ہیں اگر محنت اور لگن شوق ہے انجینئر کے لئے 60% نمبرز کا ہونا لازمی ہے بس اس بات کا دھیان رکھیں نمبرز اگر آپ کے کم آگئے تو آپ کا تعلیم کا بجٹ بڑھ جائے گا کیونکہ پھر آپ کو کسی Affliliation انسٹیوٹ یا پرائیویٹ یو نیورسٹی کا انتخاب کرنا ہوگا۔
3: اگر آپ کسی بھی وجہ سے میرٹ نہیں بنا پائے اور آپ بھاری فیس بھی بر داشت نہیں کر سکتے اور دل میں خواہش ٹیکنیکل فیلڈ کی ہے تو آپ ٹیکنالوجسٹ بن سکتے ہیں اس کی باہر کے ممالک بھی بہت ڈیمانڈ ہے اس کا پلس پوائنٹ یہ ہے کہ انجینئر کے بعد ٹیکنالوجسٹ کام کو سنبھالتا ہے۔
BS Technologyچار سال کی ڈگری ہے یہ پرایؤٹ اور گورنمنٹ دونوں اداروں میں یہ پروگرام کروایا جاتا ہے
BS,BSc,B.E :4میں اکثر طلباء فرق نہیں کر پاتے تو جناب BScکو اب چار سے دو سال کے دورانیہ کا کر دیاہے اور BSکو چار سا ل کا کردیا گیا ہے اکژ یو نیورسٹی میں BScچا ر سال کی ہی ہے توBE یہ انجینئرنگ کی ہی ڈگری ہے چاہے BS Engineering ہو یا BE ایک ہی با ت ہے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔
ICS 5: یا انٹر میں جن دوستوں نے کمپیوٹر رکھا ہے توان طلباء کے لیے نئی ڈگری جو بہت ہی ذیادہ ڈیمانڈ میں ہی اور سکوپ بھی بڑھتا جا رہا ہے BS Software Engineering انجینئر نگ ہے اس پروگرام میں جو ایک برانڈ نیم ہے وہ پنجاب یونیورسٹی ہے اس کے علاوہ IT اور CSبھی بیسٹ ہے
6: ایف اے والے طلباء آپ بھی کسی سے کم نہیں ہیں تو جناب ایف اے کے بعد آپ کسی بھی لینگوئج پروگرام کے چار سال کی ڈگری میں داخلہ لے سکتے ہیں جس میں انگلش ’ایجوکیشن اور سائیکالوجی بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں اور اس کے ساتھ آپ بیچلر اور ماسٹر کے بعد CSS کا امتحان بھی دے سکتے ہیں جو ایک بہترین چانس خود کو منوانے کا ہوتا ہے
7: جناب تو اب میڈیکل کے سٹوڈنٹس کی بات کرتے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ میڈیکل رکھ کر وہ پھنس گئے ہیں تو ایسا بالکل نہیں ہے پیو ستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ ۔پہلے تو آپ اچھا میرٹ بنائیں MBBS کے لیے اگر نہیں بنا تو کوئی بات نہیں BDS میں آجائیں اس میں نہیں بنا تو دو آپشن ہیں ایک D-Pharmacy اس میں آجائیں یہ سب ڈاکٹر ہی ہوتے ہیں BDS دانتوں کا اور Pharmacy والے ڈاکٹر ہوتے ہیں ان کو Pharmascistکہتے ہیں دوسرا DVMآپشن ہے یعنی جانوروں کا ڈاکٹر اس میں کوئی حرج نہیں اس شعبہ کی بہت عزت ہے
اگر پھر بھی آپ کا شوق ڈاکٹر بننے کا ہے تو آپDPT اور کلینکل سائیکالوجی میں آجائیں۔
اور بھی بہت سے شعبہ جات جن سے میڈیکل والے طلباء استفادہ کر سکتے ہیں۔
8 : انٹر کے وہ طلباء جو میڈیکل سے باہر آنا چاہتے ہیں تو بورڈ کی طرف سے ایک ایڈیشنل میتھ کا ایک امتحان دیں اس کے بعد کسی بھی نان انجینئر پروگرام داخلہ لے سکتے ہیں ۔
9: یونیورسٹی اورکالج کے انتخاب میں اکثر طلباء کو پریشانی ہوتی ہے تو جناب آپ HECکی ویب سائٹ وزٹ کریں اس میں یونیورسٹی اور کالج کی تمام تفصیلات موجود ہیں یونیورسٹی کی رینکنگ کے اعتبار سے آپ یونیورسٹی کا انتخاب کر سکتے ہیں ۔
10: بیچلر کے سٹوڈنٹس آپ کے لیے باہر کے ممالک میں بہت ہی زیادہ سکالرشپ موجود ہیں اس کے لیے ilets بہت ضروری ہے اس کی تیاری کریں اور اپلائی کریں چائینہ میں تو اکثر اس کی ضرورت بھی نہیں ہوتی جو USA جانے کے خواہش مند ہیں تو جناب اس کی کنجی GRE پاس کریں اور USA میں اپلائی کریں
تمام طلباء اپنی فیلڈ کے متعلق انٹر نیٹ پر اچھی ریسرچ کرسکتے ہیں تو آپ کو کسی سہارے کی ضرورت بھی نہیں ہے وہ تمام اپنے فیصلے اور کام خود کرسکتے ہیں اور دوسروں کی مدد بھی کرسکتے ہیں اس سے آپ کے اندر خود اعتمادی پیدا ہوگی۔

دوستوا!آپ کو میں نے اپنے تجربات اور علم کی بنیاد پر جو انفارمیشن دی ہے امید ہے آپ کو پسند آئی ہوگی اور جن کو اس کی ضرورت ہے ضرور ان کو فائدہ ہوگا اگر آپ مزید کچھ رائے اور انفارمیشن جاننا چاہیں تو آ پ مجھے ای میل کر سکتے ہیں [email protected]

Facebook Comments

Website Comments

POST A COMMENT.



This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.