لکھاری لکھاریوں کے من کو بھا گیا

ملتان(لکھاری نیوز) لکھاری ٹیم عاطر شاہین، آصف رضا بلوچ، واجد ابرار، زبیر امین، شاہان علی خان اور آصف اقبال صدیقی پر مشتمل ٹیم کی زیر ادارت شائع ہونے والے ادبی صحافت کی عملی ترویج کرتے ہوئے’’لکھاری سیریز‘‘ کی اشاعت پر ملک بھر کے لکھاریوں نے نہ صرف مبارک باد دی ہے بلکہ اسے جاری رکھنے اور مزید بہتر بنانے کی تجاویز سے نوازا ہے۔ اس سلسلے میں اظہار خیال کرتے ہوئے معروف ادیب اور چیف ایڈیٹر تعمیر ادب عبداﷲ نظامی نے کہا ہے کہ بچوں اور بڑوں کے ادب میں یکساں پسند کیا جانے والے لکھاری سیریز نے بہت قلیل عرصہ میں اپنا مقام پیدا کیا ہے ،جس کا سہرا بچوں کے نامور ادیب عاطر شاہین اور ان کی پوری ٹیم کے سر جاتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ لکھاری کا مکمل گیٹ اپ اور سلسلے بے حد مقبو ل ہو رہے ہیں ادبی سرگرمیوں کی رپورٹس اور انٹرویوز سے قارئیں کی دلچسپی کا خاطر خواہ مواد موجود ہوتا ہے۔رحیم یارخان کی لکھاری محترمہ عمارہ کوثر نے کہا ہے کہ لکھاری جیسے ادبی نیوز پیپر کی بہت ضرورت تھی۔بچوں کے لیے ہمارے ہاں مثبت سرگرمیوں کی ویسے بھی کمی ہے۔ انہوں نے لکھاری ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ملتان سے ایک عمدہ نیوز پیپر کا اجراء کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ آگے چل کر یہ لکھاری کی ٹیم اور محنت کرے گی اور اس ادبی نیوز پیپر کا معیار بہت اعلیٰ ہو گا۔ ملتان کے لکھاری مجید احمد جائی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لکھاری کی کیا بات کروں۔جب سے لکھاری ملا میرے موٹر سائیکل کی سْرخ بتی پر لکھاری لکھا گیا ہے۔لکھاری کو پاکر لکھاری ہشاش بشاش ہو گیا ہے۔اتنا کہوں گا کہ لکھاری کو کھلاڑی بے شکل بنا لینا ،سیاسی نہ بنانا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ممکن ہو سکے تو اسے صرف اور صرف بچوں کے ادیبوں تک محدود رکھا جائے۔بچوں کے ادیبوں کی خبریں، بچوں کے لئے کہانیاں،نظمیں ،اقوال ،لطیفے ،تصویریں اور مقابلے کرائے جائیں۔میں بچوں کا ادنی سا لکھاری اس کاوش پر، آصف بلوچ، واجد ابرار اور عاطر شاہین کے ساتھ تمام ٹیم کو تہہ دل سے مبارک باد دیتا ہوں ۔اْمید ہے لکھاری یونہی ملتا رہے گا اور اپنی خوشبو سے مہکاتا رہے گا ۔میرے جذبات ،میری تمنائیں سب لکھاری کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی حوالے سے شہروں کی سیر کروائی جائے ،اور لکھاری میں لکھنے والے لکھاری کے شہر کا حوالے مختصر تعارف شائع ہو۔تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے مستقل سلسلہ ہو اور والدین کو بچوں کے ساتھ حسن سلوک کیسا رکھنا چاہے اس حوالے سے مستقل سلسلہ ہو کیونکہ آج کل معاشرے میں نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار نظر آتی ہے تو اس میں کافی حد والدین کا قصور ہے۔انہوں نے اْمید ظاہر کی کہ لکھاری کو لکھاری کی یہ باتیں پسند آئیں گی اور لکھاری پھولوں کی طرح ہر فرد، ہر گھر، ہر شہر کو اپنی خوشبو پہنچاتا رہے گا۔اے وسیم خٹک نے کہا کہ’’لکھاری‘‘ مجھے تو بہت اچھا لگا۔دوسری بات اگر بچوں کے ادب کی ترویج کے لئے اس میں ہر مہینے لکھا جائے تو بہت بہتر رہے گا اور ایک رائٹر کی انٹرویو لازمی ہونا چاہیے۔ اس دفعہ انٹرویو بھی بہترین تھا۔ بچوں کے لکھاری مزمل صدیقی نے کہا ہے کہ ’’لکھاری‘‘ دیکھ کر مجھے اپنا رسالہ بچوں کا گلستان یاد آگیا جسے پہلی بار جون 2011میں حمزہ شہزاد اور میں نے نکالا تھا۔ اس کی جلد بھی موجودہ لکھاری جیسی تھی ۔ میری لکھاری کے لئے بھی ویسی ہی خواہشات اور نیک تمنائیں ہیں۔کیوں کہ پرچہ لکھاری ہو یا بچوں کا گلستان دونوں ہمارے ہیں اور ان دونوں کا مقصد ہی اطفال ادب کی ترویج ہے۔سہیل احمد نے کہا کہ لکھاری بہت اچھا سلسلہ ہے۔ ادیبوں کی نیوز شائع ہو رہی ہیں۔ اسے جاری رکھیں اور اﷲ مزید کامیابیاں عطا کرے۔ مجلہ اشتیاق کے محمد عثمانی حنفی نے کہا ہے کہ’’ لکھاری‘‘بہت اچھی کاوش ہے اﷲ پاک کامیابیوں سے نوازے۔ محمد قاسم سرویا نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے تو بے حد شکریہ کہ آپ نے اپنی محبتوں میں مجھے یاد رکھا اور لکھاری سیریز اورواجد ابرار کا ناول ’’اک عمر اثر ہونے تک‘‘ ڈاک کے ذریعے ارسال کیا۔ اﷲ تعالیٰ آپ کو اور تمام ٹیم کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکھاری سیریز کا اجراء کر کے آپ نے ایک عظیم کارنامہ سر انجام دیا ہے کیونکہ لکھاریوں کے لیے کوئی ایسا پلیٹ فارم نہیں تھاجہاں سے انہیں ساری خبریں ایک ساتھ، بر وقت اور ٹو دی پوائینٹ مل جایا کریں۔اب لکھاری نے یہ کمی پوری کر دی ہے اور کرتا رہے گا۔ ان شا ء اﷲ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پرنٹڈ لکھاری بھی پڑھا ہے اور آن لائن بھی سارا مطالعہ کیا ہے۔مجموعی طور پر لکھاری سیریز کی آؤٹ لک ، سیٹنگ اور ڈیزائننگ بہت خوبصورت ہے بس فونٹ ذراچھوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہو سکے تو اس کو تھوڑا بڑا کر دیں تاکہ سب کو پڑھنے میں آسانی ہو۔ معروف لکھاری سید علی حسن گیلانی نے کہا ہے کہ ’’لکھاری سیریز‘‘ ملتان میں ایک نئے رنگ کا اضافہ ہے جو ادب کا نیا سنہری باب ہے۔ غلام یاسین نوناری نے کہا ہے کہ مجھے تو لکھاری بہت پسند آیا ہے۔ تنزیلہ یوسف نے کہا کہ ہے انہیں لکھاری بے حد پسند آیا ہے اور وہ اس میں مزید لکھنا چاہیں گی۔محمد وسیم کھوکھر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عاطر شاہین کا نام اور کام ادب اور اطفال ادب میں ایک معتبر نام ہے۔ ادب کی دنیا میں ، میں آپ کو پڑھ کر جوان ہوا ہوں۔ عاطر شاہین سے ملاقات میری زندگی کا ایک خوبصورت لمحہ تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ لکھاری کے ایک ایک حرف سے آپ کے ادب اور ادیب دوستی چھلک رہی ہے۔ لکھاری کی پرنٹ شاندار، لے آؤٹ ، لکھاری کیرئیر کونسلنگ یقینا پڑھنے والوں کے لیے رہنمائی کا سبب بنے گا۔میں آپ کی کامیاب کاوش کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اگر میں لکھاری کے کسی کام آ سکوں تو میرے لیے فخر ہو گا۔ بھکر سے جویریہ خان نے کہا ہے کہ انہیں لکھاری پسند آیا ہے۔ستارہ امین کومل نے مطالبہ کیا ہے کہ لکھاری کو کلر کیا جائے۔طارق جاوید اختر نے کہا ہے کہ ماشاء اﷲ بہت اچھی کاوش ہے اﷲ کامیابیاں عطا کرے۔چوہدری عاکف نے کہا ہے کہ بہت زبردست سلسلہ ہے۔ اﷲ آپ کو ترقی اور کامیابی عطا کرے۔لکھاری ٹیم کے ممبر زبیر امین نے کہا ہے کہ اس کی صحت پر توجہ دی جائے کافی دبلا پتلا ہے۔علی رضا نے کہا ہے کہ لکھاری ٹیم نے دل جیت لیا ہے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.



This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.