قلمکاران کی رہنمائی کے لیے دو روزہ ورکشاپ بعنوان’’ ورکشاپ براے قلمکاران‘‘ کا انعقاد

کراچی (حسام چندریگر) کہانی یقینا لطف دیتی ہے لیکن اس کے ساتھ ہمیں نئی منزلوں، نئے راستے کی سیر بھی کرواتی ہے ۔ اگر کہانیاں نہ ہوتیں تو انسان بونگا ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار بچوں کے معروف رسالے آنکھ مچولی کے سابق مدیر سلیم مغل نے ماہنا مہ ساتھی کے شعبہ ساتھی گائیڈنس فورم کے تحت منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مزید براں اُنھوں نے بچوں کے لیے لکھی گئی بہترین کہانیاں بھی سنائیں۔ ادارہ ساتھی کے تحت نئے قلمکاران کی رہنمائی کے لیے دو روزہ ورکشاپ بعنوان’’ ورکشاپ براے قلمکاران‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصد نئے لکھاریوں کے لیے لکھنے کے مسائل اور طریقۂ کار کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنا تھا۔ ورکشاپ کے پہلے دن مختلف سینئر قلمکاران نے اس پہلو پر روشنی ڈالی۔ دعوۃ اکیڈمی کے شعبۂ بچوں کا ادب کے سابق ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر افتخار کھوکھر نے بھی نئے لکھاریوں کو پیش آنے والے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز پیش کیں۔دوسرے دن بھی طلبہ کو ادب کی مختلف اصناف کے بارے میں لیکچرز دیے گئے جس سے معروف رائٹر ہدایت سائر، عمران شمشاد اور ادب کے شعبے سے وابستہ سینئر افراد نے گفتگو کی۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکا میں سرٹیفیکیٹ اور تحائف تقسیم کیے گئے

Facebook Comments

POST A COMMENT.



This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.